بلوچستان میں سوات طرز کی کارروائی؟

وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہاہے کہ بلوچستان میں اساتذہ،مزدوروں، دکانداروں اوردیگربے گناہ افرادکی ٹارگٹ کلنگ پرحکومت کاپیمانہٴ صبرلبریزہوچکا،قیام امن کے لئے نوابزادہ حیربیار،براہمداغ بگٹی اورخیربخش مری سے رابطے کئے مگرمثبت جواب نہیں آیا،ہم نے پہلے پیارسے بات کی اب ایکشن ہوگااورنتیجہ قوم خوداپنی آنکھوں سے دیکھے گی، ان تمام عناصرکوآخری بارخبردارکررہے ہیں کہ وہ مذموم کارروائیوں سے باز آجائیں اورحکومت کے ساتھ مذاکرات کریں،آئندہ کسی نے قومی پرچم کی بے حرمتی کی تواسے معاف نہیں کیاجائیگا اورسخت ایکشن لیاجائیگا جس کاانہیں اندازہ نہیں ہے،اب حکومت ڈنڈا چلائے گی اور بلوچستان میں سوات طرز کی کارروائی کرینگے ، اس سلسلے میں عید کے بعد ملک کے تمام مسالک کے علمائے کرام سے ملاقات کروں گا، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ بہت ہو گئی، ہم نے پیار سے بات کی تاکہ لوگ خود صحیح راستے پر آجائیں، اب حکومت ڈنڈا چلائے گی تو صورتحال عوام اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ جس صوبے میں سیاسی جماعتوں کی جگہ مسلح لبریشن پارٹیاں لے لیں تو وہاں سیکورٹی فورسز کو کارروائیاں کرنی ہی پڑتی ہیں ۔ متشدد کارروائیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے،رحمن ملک کاکہناتھا کہ جن افراد کے خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں اغواء کا واویلہ کیا جاتا ہے ان کی ایک تعداد دبئی ، سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے ممالک میں قیام پذیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کو خراب کرنے میں غیر ملکی پیسہ استعمال ہو رہا ہے اور غیر ملکی ہاتھ پوری طرح ملوث ہے ۔میں ایک بات دوبارہ واضح کرتا ہوں کہ اگر آئندہ کسی نے پاکستان کاپرچم اتار کر اس کی بے حرمتی یا جلانے کی کوشش کی تو اسے کسی صورت معاف نہیں کیاجائیگا میں تمام جماعتو ں کو پاکستان کے سبز جھنڈے تلے مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں۔

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz