مالی سال 2010-11 کا بجٹ پیش

اسلام آباد…آئندہ مالی سال 2010-11 کیلئے32کھرب روپے سے زائد حجم کا بجٹ پیش کر دیا گیا ہے ،جس میں 50 ارب روپے سے زائد کے نئے ٹیکس عائد کئے گئے ہیں جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50فیصد اضافہ کیاگیا ہیجبکہ وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے وفاقی کابینہ میں شامل وزراء کی تنخواہوں میں 10فیصد کمی کابھی اعلان کیا۔وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے بجٹ تقریر کے دوران بتایا کہ این ایف سی ایوارڈ کے معاملات طے کرنے کے بعدپیش کئے جانے والے بجٹکا مجموعی حجم32کھرب 59 ارب روپے ہے،دستیاب وسائل کا تخمینہ25کھرب74 ارب روپے ہے،جنرل سیلز ٹیکس16 سے بڑھاکر 17 فیصد کردیا گیا۔ گریڈ ایک سے 15 تک کے سرکاری ملازمین کے میڈیکل الاؤنس میں سوفیصد اضافہ جبکہ گریڈ16 سے 22 کے سرکاری ملازمین کے میڈیکل الاؤنس میں بنیادی تنخواہ کا 15 فیصد اضافہ کیا گیاہے۔ 2001سے پہلے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں20فیصد جبکہ2001کے بعد کے ریٹائر ہونے والے سرکاری ملازمین کی پنشن میں 15 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔فیملی پنشن 50فیصد سے بڑھا کر 75فیصد کی گئی ہے۔وفاقی وزیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے اپنی تقریر میں کہاکہحکومت نے صوبوں کو حقوق دےئے، این ایف سی ایوارڈ کا مسئلہ حل کیا،دوسری جنگ عظیم کے بعد اب دنیا بدترین اقتصادی حالات سے گزر رہی ہے،معاشی بحران نے دنیا کے کسی ملک کو نہیں چھوڑا،یونان جیسے ملک کو آئی ایم ایف اور یورپی یونین نے قرض دیکر سنبھالا،ملک کو بحران سے بچانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں،ہمسائے میں سیکورٹی کی صورتحال کی وجہ سے معیشت کمزور ہوئی۔بجٹ میں ہر سگریٹ کی تیاری پر ایک روپیہ سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی عائدکی گئی ہے۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ این ایف سی میں صوبوں کاحصہ 50سے بڑھاکر57.5فیصدکردیا،این ایف سی میں صوبوں کاحصہ بڑھانے سے وفاق کاحصہ کم ہوگا۔یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹا، گھی، دالوں اور چائے کی پتی پر سبسڈیز ختم کردی گئی ہے۔کم سے کم تنخواہ6ہزارسے بڑھاکر7ہزارروپے کردی گئی ہے ۔حکومت کے تمام غیرترقیاتی اخراجات کو منجمد کردیا گیا ہے۔،280ارب روپے ترقیاتی اخراجات وفاق کیلئے مختص،ایک ہزار 33ارب صوبوں کو ملیں گے۔جنرل سیلز ٹیکس میں اکتوبر 2010ء سے اصلاحات لائی جائیں گی اورصوبوں سے متعلق مشاورت کے بعد نافذ کیا جائے گا۔،نیا جی ایس ٹی صحت، تعلیم اور اشیائے خوردونوش پر نافذ نہیں کیا جائے گا۔،ایئرکنڈیشن،ڈیپ فریزراوردیگربرقی آلات پر10سے15فیصدفیڈرل ایکسائزڈیوٹی عائدکیا گیا ہے۔75لاکھ تک فروخت والے کاروبارپرجنرل سیلز ٹیکس نہیں ہوگا۔،تمام شعبوں اورمصنوعات پرجی ایس ٹی17فیصدہوگا۔کسٹم کی کسی مصنوعات پرکوئی اضافی ڈیوٹی نہیں ہوگی۔25ہزار روپے سے کم ماہانہ آمدنی والے شہریوں پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔انکم ٹیکس کیلئے حد 2لاکھ سے بڑھا کر 3لاکھ روپے کردی گئی۔وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں 50فیصد ایڈہاک الاوٴنس ملے گا۔2001ء سے پہلے ریٹائر ہونے والے افراد کی پنشن میں 20فیصد اور اس کے بعد ریٹائر ہونے والے ملازمین کی پنشن میں 15فیصد اضافہ کیا جائے گا۔کم از کم ماہانہ پنشن 2ہزار سے بڑھا کر 3ہزار روپے کی جارہی ہے۔فیملی پنشن 50فیصد سے بڑھا کر 75فیصد کی جارہی ہے۔تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق وفاقی کابینہ پر نہیں ہوگا۔بجلی کے بل پرانکم ٹیکس کی شرح10کے بجائے5فیصدکردی۔25ہزارروپے ماہانہ کمانے والے پرٹیکس نہیں ہوگا۔

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz