کیا پرویز مشرف کی غلطیاں قابل ِ معافی ہیں ؟

سابق صدر پرویز مشرف نے لندن میں بیٹھ کر اپنی سیاسی پارٹی کا اعلان کرتے ہوئے ملک و قوم کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کا عزم کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے این آر او پر دستخط کو اپنی غلطی قرار دیتے ہوئے قوم سے معافی بھی مانگی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے بے نظیر سے ڈیل کی تھی، جس کے تحت یہ معاہدہ ہوا تھا کہ وہ الیکشن سے پہلے وطن واپس نہیں آئیں گی۔ اس کے بدلے ان کے خلاف دائر تمام مقدمات واپس لینے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔ سابق جرنیل کی ان باتوں میں پائے جانے والے تضادات زیربحث لائے بغیر مختلف سیاسی و مذہبی اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کے بیانات کو دیکھا جائے تو قومی سطح پر یہ اتفاق رائے نظر آتا ہے کہ پرویزمشرف دوبارہ اس ملک پر حکمرانی کے خواب میں اس حد کھو چکے ہیں کہ انہیں زمینی حقائق کی خبر ہے نہ پرواہ۔سیاسی ومذہبی رہنماانہیں قومی مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں جیل بھیجنے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ وکیل رہنماؤں کا کہنا ہے وہ ملک کے مجر م ہیں اور پوری قوم ان سے نفرت کرتی ہے ۔ وزیرداخلہ رحمن ملک کے مطابق بے نظیر بھٹو نے پرویز مشرف کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں کی تھی۔ این آر او مشرف اور پیپلزپارٹی میں نہیں کسی دوسری پارٹی کے درمیان ہوا۔ یہ دوسری پارٹی کون سی تھی۔ اس کے بارے میں انہوں نے کچھ نہیں بتایا۔لیکن مشرف چونکہ اسے اپنی غلطی قرار دے چکے ہیں ۔ تو ضروری ہے کہ اس ایک غلطی کے ساتھ ان کی دیگرغلطیوں کی نشاندہی بھی کر دی جائے۔ ان کے جرائم کی فہرست ویسے تو کافی طویل ہے لیکن چیدہ چیدہ جرائم میں دو مرتبہ آئین میں بگاڑ پیدا کرنا، پاکستانی شہریوں بشمول ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکا کے ہاتھ فروخت کرنا، لال مسجد کا قتل عام ، نواب اکبر بگٹی کا قتل ، 12مئی 2007ء کا خون خرابہ، اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کو معطل اور گرفتار کرانا، پاکستانی میڈیا کو زیر عتاب لاناشامل ہیں ۔ آپ کے خیال میں جس آدمی کا ماضی اتنا داغدار ہو وہ ایک بار پھر ملک و قوم کی قسمت سنوارنے کا امیدوار کیسے ہو سکتا ہے۔ کیا پرویز مشرف کی غلطیاں یا ان کے جرائم ایسے ہیں کہ انہیں باآسانی معاف کیا جا سکتا ہے؟ اگر وہ پاکستان آتے ہیں تو کیا قوم ایک بار پھر انہیں گلے لگانے کے لیے تیار کھڑی ہوگی یا ان کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلے 
گا ؟

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz