وزیر اعظم گیلانی اور نواز شریف کی ملاقات

وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے رائے ونڈ میں نواز شریف کے رہائش گاہ پرناشتے کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت میثاق جمہوریت کو بنیاد بنا کر آگے چلنا چاہتی ہے،نواز شریف کو بتا دیا کہ میثاق جمہوریت پر عمل کیلئے تیار ہیں ،23مارچ سے پہلے میثاق جمہوریت کو نافذ کرنا چاہتے ہیں ، ان کا کہناتھا کہ وہ کمیٹی سے کہیں گے کہ اس پر 23مارچ سے پہلے عمل کریں اس سے لوگوں کو خوشی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت پر عمل درآمد سے طاقت کا توازن بہتر ہوجائے گا ۔عام آدمی کو فوری ریلیف دینا چاہتے ہیں ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے تھنک ٹینک عام آدمی کوریلیف دینے کیلئے حکمت عملی بنائیں گی اور اس حوالے سے اپنے منشور پر عمل کریں گی۔ وزیر اعظم گیلانی نے کہا کہ عدلیہ انتظامیہ اور مقننہ کا تحفظ کرتے ہوئے اداروں کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں ۔عدالت کے ہر فیصلے پر عمل درآمد کریں گے ، عدلیہ کے فیصلوں پر عمل درآمد شروع ہوچکا ہے ،عوام کی توقعات پوری کریں گے ، پانی کے مسئلے کو سیاسی نہ بنایا جائے یہ مسئلہ جلد حل کرلیا جائے گا،سوئس بینک اور دیگر معاملات پر آئین کے مطابق کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہدہشت گردی کے واقعات کی قیمت پاکستانی قوم ادا کررہی ہے ، حکومت نے شدت پسندوں کو قبائل سے الگ کرکے دکھایا ہے ، لیکن ڈرون حملے پاکستان میں شدت پسندوں اور عوام کو اکٹھا کردیتے ہیں، امریکانے کوئٹہ پر ڈرون حملوں کی بات کی تھی،جسے مستردکردیا گیا، امریکا پنجاب پر ڈرون حملے نہیں کرے گا۔ایک دوسرے کے پتلے جلانا غیر سیاسی ارکان کا کام ہے، صدر مملکت اور میاں نوازشریف نے اس فعل پر ناگواری کا اظہار کیا ہے،وزیر اعظم گیلانی نے مزید کہا کہسیاست میں دروازے بند نہیں کیے جاتے بلکہ راستے کھولے جاتے ہیں،صوبہ سرحد کے نام کا مسئلہ خوش اسلوبی سے حل ہوجائے گا، احتساب بل تمام جماعتوں کی مشاورت سے لائیں گے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے مسلم ن کے قائد نواز شریف نے کہا کہپاکستان میں الیکشن کے بعد عوام کی امیدیں پوری ہونی چاہیں ،آئی ایم ایف سے شرائط نرم کرنے پر بات ہونی چاہیے ، دو برس میں کئے گئے وعدے پورے نہیں ہوسکے۔مری اعلامئے پر اب تک عمل نہیں کیا گیا،اب مذاکرات کے بعد ہونے والے فیصلوں پر عمل ہونا چاہئے ۔میثاق جمہوریت پر عمل اور سترہویں ترمیم کا خاتمہ کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرٹ اور انصاف پر حکومت کو پورا اترنا چاہیے۔ حکومت کو کرپشن سے پاک ہونا چاہیے اورملک میں آئین و قانون کی حکمرانی قائم کی جانی چاہیے۔ ۔انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کے مجبور کرنے پر کابینہ میں شامل ہوئے تھے ، اور مجبوری میں ہی کابینہ سے نکلے بھی تھے۔ نواز شریف کہا کہ مشرف کی باقیات کو پروان چڑھتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتے ۔ نواز شریف نے کہا کہ لوڈشیڈنگ سابق حکمرانوں کا تحفہ ہے،حکومت نے اس کے ذمہ دار پرویز مشرف کو گارڈ آف آنر دے کر رخصت کیا حالانکہ اس کا احتساب ہونا چاہتے تھا۔ڈاکٹر عافیہ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پروزیراعظم نے کہا کہ عافیہ صدیقی کی واپسی کے لیے بات کررہے ہیں،انہیں پنجاب سے گرفتار نہیں کیا گیا، نواز شریف نے کہا کہ امریکی حکام نے یقین دلایا ہے کہ عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے کوششیں ہورہی ہیں۔حکومت بڑے شوق سے ہمارے خلاف کیسز عدالت میں لے کر آئیں ،اپنے خلاف کیسز کے دوران عدالت وہ خود پیش ہوں گے۔


کیا حکومت عدلیہ کے احکامات پر من و عن عمل درآمد کرنے میں کامیاب رہے گی؟

یہ ملاقات ملک میں سیاسی استحکام کا باعث ہوگی؟

کیا عوام کو مہنگائی سے نجات مل سکے گی؟

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz