بھارتی آرمی چیف کا اعتراف !

یوں تو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں معصوم کشمیریوں کا قتل عام اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں گزشتہ پچاس سال سے جاری ہیں، لیکن پہلی بار بھارتی افواج کے سربراہ جنرل وی سنگھ نے مقبوضہ کشمیر بھارتی افواج کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے اوروہاں ہونے والی غیر انسانی سلوک اور مقامی انتظامیہ اور منتخب نمائندوں کی خلاف ورزی اور غیر ذمہ داریوں کا نوٹس بھی لیا ہے۔ بھارتی شہریوں نے بھی وہاں ہونے والے بھارتی فوجیوں کے مظالم سے اپنی حکومت کو مطلع کرتے رہے، لیکن عمر عبدل اللہ کی حکومت مقبوضہ کشمیر میں اس ساری صورتحال کو قابو کرنے میں ناکام رہے، صورتحال دن دہ دن بگڑتی ہی رہی، مختلف سیاسی تنظیموں نے اس پر احتجاج بھی کیا، اور بھارتی فوج کو واپس بھیجنے کا مطالبہ بھی کرتے رہے ۔ لیکن انتظامی ا مور میں ناکامی کا اعتراف اب آرمی چیف نے بھی کردیا ہے خود کشمیری بھی یہی چاہتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرکے امن عامہ کی صورتحال کو بہتر بنایا جاسکتا ہے، پاکستان اور عالم اسلام نے بجا طور پہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کی مذمت کی ہے، اور بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے وعدوں کے مطابق کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دے کیونکہ ساری دنیا میں اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے، مگر اب خود بھارتی آرمی چیف نے یہ اعتراف کرکے کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال سخت کشیدہ ہے بھارتی پروپیگنڈہ کا بھانڈہ پھوڑ دیا ہے اب یہ دیکھنا ہے کہ بھارتی قیادت اپنے چیف آف آرمی کی شہادت کو قبول کرتے ہوئے اس حقیقت کو تسلیم کرتی ہے یا نہیں اور اس تنازعہ کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اور بین الاقوامی قرار دادوں کے کی روشنی میں طے کرنے پر آمادہ ہوتی ہے یا نہیں؟کیونکہ اس وقت بر صغیر کو امن و اتشی کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے جس کا اعتراف بھارتی جنرل بھی کیا ہے۔ کیا بھارتی آرمی چیف کے اس اعتراف کے بعد مقبوضہ کشمیر کے حالات میں بہتری کی توقع کی جاسکتی ہے؟ کیا بھارتی افواج کے مظالم میں کمی آئے گی؟ کیا بھارت کشمیر سے متعلق اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرسکتا ہے ؟ کیا بھا رت مقبوضہ کشمیر پر ،اٹوٹ انگ کی رٹ سے دستبردار ہوجائے 
گا؟بھارتی جنرل کے اعتراف پر اپنی رائے کا اظہار کریں۔


 

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz