ملنے دو۔۔۔ایک خواب جو شرمندہ ء تعبیر ہوسکتا ہے

جنگ گروپ اور ٹائمز آف انڈیا نے” امن کی آشا“ کے تحت ”ملنے دو“ مہم کا آغاز کیا ہے۔اس مہم کے ذریعے دونوں ملکوں کی حکومتوں کو اس بات پر قائل کرنا ہے کہ نہ صرف ویزے کے حصول میں درپیش مشکلات کو دور کیا جائے بلکہ پولیس رپورٹنگ کے خاتمے کے ساتھ ساتھ پاکستان اور بھارت کے شہریوں کو اپنی مرضی سے مختلف شہروں میں جانے کی اجازت دی جائے۔علاوہ ازیں جہاں سے جائیں وہیں سے واپسی کی شرط بھی ختم ہونی چاہیے۔واضح رہے کہ انڈیا اور پاکستان سے سفر کرنے والوں پرپابندی ہوتی ہے کہ جس مقام سے وہ ملک میں داخل ہوں۔اسی مقام سے واپس بھی جائیں۔ساتھ ساتھ سفر کا ذریعہ بھی تبدیل نہ ہو۔یعنی بس تو بس، ٹرین تو ٹرین،ہوائی جہاز تو ہوائی جہاز۔اسی طرح انڈیا اور پاکستان سے سفر کرنے والوں کو صرف مخصوص شہروں کے لیے ویزے دیے جاتے ہیں۔ایسا کیوں نہیں کہ دونوں ممالک کے لوگ پورے ملک میں ایک دوسرے کا استقبال کریں۔ویسے بھی ویزاشہروں کے لیے پورے ملک کے لیے ہوتا ہے۔اگر کوئی شہری پاکستان سے انڈیا یا انڈیا سے پاکستان کے سفر کی تیاری کرے تو پہلا اسٹاپ ہی پولیس اسٹیشن ہوتا ہے۔دنیا میں کہیں بھی ایسا نہیں ہوتا۔تو پھر انڈیا اور پاکستان میں ایسا کیوں ہے۔کیا ایک دوسرے کے شہریوں کو پولیس رپورٹنگ کے تکلیف دہ عمل سے نجات نہیں مل سکتی۔اسی طرح ٹورازم کی ممانعت بھی نہیں ہونی چاہیے۔کسی بھی ملک میں زیادہ آمد سیاحوں کی ہوتی ہے۔لیکن ہندوستانیوں اور پاکستانیوں کے لیے ایسا نہیں ہے۔اگر آپ سیاح ہیں تو آپ کو ویزا نہیں مل سکتا۔کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان سیاحتی ویزا نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔تصور کیجئے اس دن کا جب ہمارے دروازے اور دل ایک دوسرے کے لیے کھلے ہوں گے۔جب تمام رکاوٹیں مٹ چکی ہوں گی۔اور لڑائی جھگڑے کے بجائے آپس میں بات چیت ہوگی۔تجارت و سیاحت کا سلسلہ ہو گا۔بے جا پابندیاں نہیں رہیں گی۔اور دنیا دیکھے گی کہ دو پڑوسی امن و محبت کے ساتھ رہ سکتے ہیں۔  

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz