میڈیا پر تنقید کیوں؟

مثل مشہور ہے کہ اندھے کو اندھا کہو تو سر پہ آتا ہے،چندعاقبت نااندیش اراکین اسمبلی اپنی نااہلی کو چھپاتے ہوئے جعلی اسناد کے ساتھ اسمبلی میں جا پہنچے ہیں اور میڈیا نے ان کی نا اہلی کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے جس پر وہ چراغ پا ہیں،حالانکہ تعلیم انسان کا بنیادی حق ہے اورہر مہذب معاشرے میں تعلیم کی اہمیت ہوتی ہے ۔ لیکن آج پنجاب اسمبلی نے میڈیا کے خلاف قرارداد منظور کرکے حد کردی ہے اور اراکین اسمبلی نے میڈیا پہ الزام لگایا کہ وہ ان پر کیچڑ اچھا ل رہا ہے، اور خواتین کو بدنام کر رہا ہے، در اصل یہ وہی طبقہ ہے جو کسی نہ کسی طرح اپنی خود غرضانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا نظر آرہا ہے، جو صحافیوں کو مورد الزام ٹھہرا رہا ہے، اوربضد ہے کہ میڈیا ان کے مفاد کی خبریں نشر کرے اور ان کے منفی کردار کو منظر عام پرلانے سے گریزکرے، یہی لوگ کل تک مشرف دور میں میڈیا کی آزادی پر بہت خوش ہورہے تھے،آج جس جمہوریت کی بات کررہے ہیں وہ میڈیا کی بدولت ہی انہیں ملی ، حالانکہ میڈیا سچ کو عوام تک پہنچانے کا کام انجام دے رہا ہے، یہی اراکین اسمبلی ہیں جو میڈیا کے خلاف سراپا احتجاج ہیں ؟ جعلی اسناد رکھنے اور کرپشن کرنے والے میڈیا کی آزادی پہ قدغن کیوں لگانا چاہتے ہیں ؟میڈیا کے خلاف قرارداد آزادی صحافت پر قدغن لگانے کے مترادف نہیں؟



میڈیا پر قدغن لگانا اراکین اسمبلی کا ان کے خلاف قراردا پیش کرنا کہاں کی جمہوریت ہے؟

اپنی رائے کا اظہار کریں۔
کیا سچ کوسچ کہنا گناہ ہے؟ کیا میڈیا کے خلاف قرار داد سے حقائق چھپ سکتے ہیں ؟

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz