ایتھنز(سکندرریاض چوہان)بدعنوانی اورغیرقانونی جائیداد کی وضاحت پیش نہ کرنے پریونان کے سابق وزیر دفاع آکیس چوہاجوپولس کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد ان کوگھر سے گرفتارکرلیاگیا۔یونان کے سابق وزیر دفاع پرمختلف نوعیت کے مقدمات چل رہے جس میں سب سے بڑی بدعنوانی ان کے دور میں فوج کے لیے خریدے گے ایک فریگیٹ میں مبینہ بدعنوانی کے کیس کے بعد ان کے اثاثوں کی چھان بین بھی کی جارہی تھی اوران کے غیرقانونی اثاثہ جات میں ایتھنز کے مرکزمیں واقع مہنگے علاقے جائیداد کے متعلق سالانہ ٹیکس میں واضح نہ کیے جانے پرفنانشل کرائم کورٹ نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔فنانشل کرائم سکواڈ نے اپنی رپورٹ میں عدالت کواس جائیداد کے متعلق آگاہ کیاتھا ۔سابق وزیر دفاع نے اپنے سالانہ گوشواروںمیں اپنی کل آمدن دولاکھ اکیاون ہزار یورو سالانہ ظاہر کی تھی جس میں دوبینکوں سے حاصل کیاگیاقرضہ ڈیڑھ لاکھ یورو بھی شامل تھا جبکہ دیگر جائیداد کے ساتھ ساتھ ایتھنز کے مرکز میں واقع عمارت کے متعلق بیان نہیں کیاتھا۔سابق وزیر دفاع کاکہناہے کہ ان کی یہ جائیداد اس وقت خریدی گئی جب ٹیکس کے فارم کومکمل کرکے متعلقہ محکمے کوروانہ کیاجاچکاتھا لہذا نئے گوشواروںمیں اس کاذکرکیاجانا قانونی طریقہ کار ہے۔ سابق وزیر دفاع کوان کی ایتھنز کی رہائش گاہ جہاں کی انھوں نے ڈیکلریشن نہیں کی تھی کوبدھ کی صبح فنانشل کرائم کے سکواڈ نے اپنی تحویل میں لے لیاہے جن کوبعدازاں فنانشل کرائم کورٹ میں پیش کیاجائے گاان کی گرفتاری کے وقت بڑی تعداد میں میڈیانمائندگان موجود تھے۔