یونانی پارلیمنٹ نے یونان بھر میں موجود غیرقانونی تارکین وطن کے حراستی مراکز بنانے کی منظوری دے دی

ایتھنز(سکندرریاض چوہان)یونانی پارلیمنٹ نے یونان بھر میں موجود غیرقانونی تارکین وطن کے حراستی مراکز بنانے کی منظوری دے دی۔گزشتہ رات یونان کی نگران پارلیمنٹ کاایک اجلاس منعقد ہوا جس میںنگران وزیر امن عامہ میخائیلس خریسوخودیس نے غیرقانونی پناہ گزینوں کی جانب سے پیش آنے والے مسائل کاذکر کرتے ہوئے پارلیمنٹ کواعتماد میںلینے کی کوشش کی انھوں نے اپنے خطاب میں کہاکہ ملک کوغیرقانونی تارکین وطن کی جانب سے بے شمار مسائل کاسامنا ہے جس میں سب سے بڑا مسئلہ امن عامہ ،بیماریوں اورغیرقانونی طورپر اشیاکی فروخت ونقل وحمل کاہے جس کے لیے ضروری ہے کہ غیرقانونی تارکین وطن کے لیے حراستی مراکز کوبنایاجائے جس کے لیے حکومت نے تیس فوجی مقامات کوجوکہ فوج کے استعمال میں نہیں کوحراستی مراکز میں تبدیل کرنے کامنصوبہ بنارکھاہے جہاں پران غیر قانونی تارکین وطن کورکھاجائے گاتاآنکہ ان کے مستقبل کافیصلہ نہیںہوجاتا اس سے بے شمار مسائل حل ہونے کی امید ہے اورغیرقانونی تارکین وطن کی یونان آمد کی بھی حوصلہ شکنی ہوگی۔پارلیمنٹ کے اجلاس میں جبکہ بڑی تعدادمیں ارکان غیرحاضر تھے حراستی مراکز کی تعمیر پررائے شماری کرائی گئی جس میں حاضر ارکان میںسے ایک سوسترہ نے اس کے حق میں جبکہ سنتیس نے اس کے خلاف ووٹ ڈالے۔اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے پارلیمنٹ کے اجلاس کے موقع پرحکومت کوسخت تنقید کانشانہ بنایااورکہاکہ اتناعرصہ گزرنے باوجود کسی بھی حکومت نے اس مسئلے کوبنیادی طورپر حل کرنے کانہیں سوچا صرف زبانی جمع خرچ کیاگیا۔پارلیمنٹ کے اجلاس سے ایک روز قبل پاکستانی برادری کے ایک وفد نے دیگر ممالک کے افرادکے نمائندوںکے ساتھ وزیر امن عامہ سے ان کے دفتر میںملاقات کرکے حراستی مراکز پراپنے تحفظات کااظہارکیا جس پر وزیر امن عامہ نے ان کویقین دہانی کرائی کے حراستی مراکز میں عملے اورحکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی پاسداری ،یورپی یونین اورعالمی اداروں کے قوانین کوملحوظ خاطر رکھنے کاخاص خیال رکھاجائے گا

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz