رحمن ملک کی سزا معاف؟

صدر آصف علی زرداری نے وزیر داخلہ رحمن ملک کو احتساب عدالت کی جانب سے دی گئی سزائیں معاف کردی ہیں، صدارتی ترجمان سینیٹر فرحت الله بابر نے بتایا کہ صدر نے رحمن ملک کو احتساب عدالت کی جانب سے جنوری 2004 میں ان کی غیرحاضری میں دی گئی سزائیں آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت معاف کردی ہیں۔ صدر نے یہ اقدام وزیراعظم کی ایڈوائس پر کیا ہے۔ آرٹیکل 45 کے مطابق صدر کو کسی بھی عدالت کی طرف سے دی گئی سزا ختم کرنے، معطل کرنے یا اس میں کمی کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ فرحت الله بابر نے بتایا کہ رحمن ملک کو ان کی غیرحاضری میں نیب آرڈیننس کی دفعہ 31 کے تحت 2004 میں تین سال کی سزا دی گئی تھی۔ انہوں نے سزا کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، ان کی اپیل منظور نہیں ہوسکی۔ رحمن ملک کا یہ موقف تھا کہ انہیں ان کی غیرحاضری میں سیاسی وجوہات کی بناء پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا تھا اور یہ قانون جنرل پرویز مشرف نے اپنے سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے خاص طور پر جاری کیا تھا۔

رحمن ملک کی سزاکی معافی حکومت اور عدلیہ میں تصادم کا باعث نہیں بنے گا؟

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz