ہنزہ کی خطرناک جھیل ۔۔۔ایک اور انسانی المیہ

ہنزہ کے علاقے عطاآباد میں لینڈ سلائیڈنگ سے بننے والی جھیل کی وجہ سے کئی دیہات زیرآب آچکے ہیں۔ علاقے سے بڑے پیمانے پر آبادی کا انخلاء ہوا ہے۔ جبکہ ناگہانی کا شکار ہونے والے کئی خاندان اب بھی کسمپرسی کی حالت میں جھیل کے بڑھتے ہوئے پانی کے خطرے سے دوچار ہیں۔ پاکستان کے سب سے بڑے چینل جیو نیوز نے سب سے پہلے اس انسانی المیے سے قوم کو آگاہ کیا اور حکمرانوں کو احساس دلانے کی کوشش کی کہ اگر فوری طور پر اس خطرناک جھیل کی شکل میں رونما ہونے والے اژدھے کا منہ بند نہ کیا گیاتو یہ کسی علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کے ساتھ ساتھ ہزاروں کی تعداد میں جیتے جاگتے انسانوں کو نگل لے گا۔پچھلے کئی دنوں سے ناگہانی کا شکار ہونے والے علاقے سے جیو کی لائیو کوریج جاری ہے۔اور شمالی علاقوں میں آنے والے زلزلے کے بعد ہنزہ جھیل کی شکل میں پیدا ہونے ایک اور انسانی المیے سے پیدا ہونے والے مصائب کی نشاندہی کی جارہی ہے لیکن وزریراعظم یوسف رضا گیلانی کے دورہ ء ہنزہ اور متاثرہ آبادی سے ملنے کے باوجود ابھی تک لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے یا انہیں کسی قسم کا ریلیف فراہم کرنے کا اعلان نہیں کیاگیا۔جس کی وجہ سے متاثرین ہنزہ جھیل میں شدید غم وغصہ پایا جاتاہے۔اور وہ یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ انہیں حکومت نے بے آسرا چھوڑ رکھا ہے۔اور ان کے پاس سوائے اس کے کوئی چارہ نہیں کہ وہ جھیل میں ڈوب مریں۔

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz