ڈاکٹر عافیہ مجرم قرار!

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے خلاف امریکی عدالت میں چلائے جانے والے مقدمہ میں عام امریکی شہریوں پر مشتمل جیوری کے 12 ارکان نے متفقہ طور پر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 7 الزامات کا مجرم قرار دیدیا۔ ان پر بنیادی الزام یہ تھا کہ انہوں نے ایف بی آئی ایجنٹ اور دیگر امریکی شہریوں کو قتل کرنے کی نیت سے ایم فور رائفل سے دو گولیاں چلائی تھیں، بقیہ 6 الزامات بھی اس مرکزی الزام کا حصہ ہیں جن میں گرفتاری کے وقت مزاحمت کرنا، امریکی اہلکاروں کو لاتیں مارنا اور ایسے ہی دیگر الزامات شامل ہیں۔ جیوری نے اپنا یہ تاریخی فیصلہ لنچ کے بعد سنایا جبکہ صبح میں انہوں نے جج سے عدالت میں دیئے گئے دیگر بیانات کا متن بھی جج سے مانگا تھا۔ اس فیصلے کے بعد ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے خاندان کی ترجمان ٹینا فوسٹر نے ”جنگ“ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس مقدمہ کی سماعت کے دوران بہت سی نا انصافیاں کی گئی ہیں اور یہ فیصلہ انصاف پر مبنی نہیں ہے؛ ہم اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔ اس فیصلے کا اعلان ہوتے ہی امریکا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی میں اداسی کی لہر چھا گئی اور کمیونٹی کے کچھ لوگوں نے عدالت کے باہر احتجاج بھی کیا۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران استغاثہ نے خود اس بات کو قبول کیا کہ عافیہ صدیقی نے جس رائفل سے امریکی اہلکاروں پر حملہ کیا تھا اس رائفل کے گولیوں کے چلے ہوئے کارتوس بھی نہیں ملے اور رائفل پر عافیہ صدیقی کے انگلیوں کے نشانات بھی نہیں مل سکے۔ اس کے علاوہ استغاثہ نے خود بھی یہ قبول کیا تھا کہ یہ رائفل واردات کے بعد نشانات کے معائنے کیلئے محفوظ نہیں کی گئی تھی بلکہ افغان جنگ میں یہ استعمال بھی ہوچکی تھی۔ پاکستانی کمیونٹی کی طرف سے احتجاجی بیانات اور ٹیلیفونز کی بھرمار ہے لیکن امریکی میڈیا جو اب تک عافیہ صدیقی کا القاعدہ لیڈی کے خطاب سے ذکر کرتا رہا ہے، شہ سرخیوں کے ساتھ اپنی ویب سائٹس اور پرنٹ ایڈیشن نکالنے میں مصروف ہے اس طرح پاکستانیوں کے نزدیک ڈاکٹر عافیہ صدیقی ایک مظلوم اور بے گناہ پاکستانی خاتون تصور کی جاتی ہے جبکہ امریکی میڈیا اسے القاعدہ کی رکن کے طور سے پیش کر رہا ہے حالانکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر امریکی عدالت میں جو الزامات لگائے گئے تھے ان میں القاعدہ کا ذکر ہے اور نہ ہی دہشت گردی کا کوئی الزام عائد کیا گیا ہے۔دریں اثناء امریکہ میں پاکستانی سفارت خانے نے عافیہ صدیقی کو مجرم قرار دینے کے 12 رکنی جیوری کے غیر متوقع فیصلے کو افسوسناک قرار دیا ہے۔ اپنے بیان میں سفارت خانے کے ترجمان نے کہا کہ مقدمے میں تمام سفارتی اور قانونی ذرائع استعمال کئے گئے اور یہ کہ انصاف فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz