Posted by Unknown on Saturday, May 29, 2010
بجٹ کی آمد آمد ہے اور ابھی سے ذہنوں میں ایک خیال جنم لے رہا ہے کہ یہ بجٹ کیسا ہوگا؟کیونکہ ہر سال کی طرح بجٹ عوام کے دلوں پہ بجلی گراتا گزر جاتا ہے اور غریب سوچتا رہ جاتا ہے کہ اب کیا ہوگا؟بجٹ کے اعلان سے پہلے کچھ کہنا قبل از وقت ہے البتہ سبزیاں ،دالیں ،گھی ،آٹا،گوشت ، چینی، انڈے ،مرغی کا گوشت اور دیگر روز مرہ کی اشیاء مہنگی ہوتی جارہی ہیں، اب سنا ہے کہ ویلو ایڈیڈ ٹیکس کا نفاذ بھی عمل میں آنے والا ہے، بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے پیداوارکم سے کم ہورہی ہے، جن کے خلاف صنعتی طبقہ کسان اور مزدور کارخانہ دار اور بزنس مین بھی پریشان ہے، جبکہ آمدنی میں اضافہ نہ ہونے کے برابر ہے ایسی صورت میں حکومت عوام کو ریلیف نہیں دے رہی ہے، اگر مزید ٹیکسوں کا بوجھ لاد دیا گیا تو کیا ہوگا؟ اب تعلیمی اداروں کی فیس پر بھی یہ ٹیکس لاگو کرنے کی تجویز ہے، جس کا بوجھ والدین کو اٹھانا ہوگا، کیا آپ سمجھتے ہیں کہ اس مرتبہ عوام کو ریلیف مل سکے گا؟ یہ بجٹ عوام کی توقعات پہ پورا اتر سکے گا؟
ویلو ایڈیڈ ٹیکس عوام پہ بجلی گرانے کا مترادف نہیں ہوگا؟