ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو عمر قید سے زیادہ سزا

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی عدالت نے چھیاسی سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ وہ گذشتہ کئی سال سے امریکی تحویل میں ہیں۔ اور ان پر وہیں کی ایک عدالت میں امریکی فوجیوں پر گولی چلانے کے الزام میں مقدمہ چلایا جا رہاتھا۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا تعلق کراچی سے ہے ۔ انہوں نے اپنی اعلیٰ تعلیم امریکہ میں مکمل کی ۔اور وہیں ملازمت بھی کرتی رہیں۔ بعدازاں نائن الیون کے واقعات کے بعد وہ امریکہ چھوڑ کر پاکستان آگئیں ۔اسی دوران امریکی تحقیقاتی اداروں نے ان پر القاعدہ کے لیے کام کرنے کا الزام لگایا۔اور مشرف دور حکومت میں ایک دن اچانک وہ ائرپورٹ سے اپنے گھر جاتے ہوئے راستے میں لاپتہ ہو گئیں۔کسی ادارے یا خفیہ ایجنسی نے انہیں تحویل میں لینے کی ذمہ داری قبول نہیں کی اور پھر کئی سال بعد افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں کی جانب سے زخمی حالت میں ان کی گرفتاری کا انکشاف ہوا۔ان کی افغانستان میں موجودگی اور امریکی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ کی خبر کو دنیا بھر کے میڈیا نے نمایاں طور پر پیش کیا۔ بعدازاں انہیں امریکا منتقل کردیا گیا۔ اور انہیں سات مقدمات میں امریکی عدالت کی جانب سے اب چھیاسی سال کی قید سنائی گئی ہے۔ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے حوالے سے حکومت پاکستان بھی اپنی کوششیں کرتی رہی ہے۔علاوہ ازیں پاکستان میں سول سوسائٹی اور بعض سیاسی و مذہبی جماعتیں بھی انہیں ضمیر کی قیدی قرار دیتے ہوئے ان کی باعزت رہائی اور پاکستان واپسی کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔ جبکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی اور ان کے اہل خانہ بھی ان پر لگائے جانے والے الزامات کی صحت سے انکار کرتے رہے ہیں۔اس تمام صورتحال کے باوجود امریکی عدالت کی جانب سے ایک خاتون کو اتنی کڑی سزا دیے جانے پر یقینی طور پر ضمیر عالم کو دھچکا لگا ہو گاکہ آخر امریکا جیسی سپر طاقت ایک نہتی خاتون سے اس قدر خائف کیسے ہو گئی کہ پہلے تو اسے ٹارچر کیمپوں میں رکھا گیا اورپھر اس پر کئی ایک مقدمات قائم کر کے اسے عمر قید سے بھی زیادہ کی سزاسنا دی گئی۔ آپ کے خیال میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا ایسا قصور کیا ہو سکتا ہے کہ امریکی عدالت اتنی بڑی سزا سنانے پر مجبور ہوئی؟ کیا حکومت پاکستان اپنے اثر ورسوخ کو استعمال کرتے ہوئے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کو یقینی نہیں بنا سکتی تھی ؟ ڈاکٹر عافیہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ امریکی شہری نہیں تھیں۔ کیا ایک پاکستانی شہری کو امریکی عدالت کے ذریعے سزا سنائے جانے کو برحق قرار دیا جاسکتا ہے ؟ اگر افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے کے الزام کو درست بھی مان لیا جائے تو کیا کسی بھی دوسرے ملک میں ہونے والے واقعے میں ملوث کسی بھی شخص کو کسی اور ملک میں منتقل کر کے اپنی مرضی و منشا کے مطابق سزا دی جاسکتی ہے ؟ اس سلسلے میں عالمی قوانین کیا کہتے ہیں ؟ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ آپ کیا سوچتے ہیں؟

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz