پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرزکی ہڑتال 34ویں روز بھی جاری ہے۔ینگ ڈاکڑز ایسوسی ایشن کے صدرحامد بٹ کا کہناہے کہ اگرحکومت ، ذوالفقار کھوسہ کی مجوزہ پیشکش پر عملدرآمد کا اعلان کرے تو ہڑتال ختم کر سکتے ہیں ۔ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث لاہورمیں پولیومہم ملتوی کردی گئی۔ڈاکٹرزکی ہڑتال کی وجہ سےآؤٹ ڈور،ان ڈور اورایمرجنسی سروس بند ہے۔بروقت طبی امداد نہ ملنےسےچالیس کے قریب مریض انتقال کرچکے ہیں۔ نشترہسپتال ملتان میں گذشتہ دودن کے دوران ایمرجنسی وارڈ میں نواوردیگروارڈز میں پندرہ مریض فوت ہو گئےہیں ۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ مسیحا قاتل بن چکے ہیں ان کیخلاف قتل کے مقدمے درج کئے جائیں۔ حکومت کی جانب سے ہسپتالوں میں متبادل انتظامات کامیاب نہیں ہو سکے ۔ہسپتالوں اور ہوسٹلز میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے،، لگتا ہے کریک ڈاؤن ہونے والا ہے۔ صدر ینگ ڈاکڑزحامد بٹ کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے مشیر ذوالفقارکھوسہ نے بارہ ہزار سے بیس ہزار تک تنخواہوں میں اضافے کی پیشکش کی تھی اگر حکومت اس وعدے پرعملدرآمد کااعلان کرے توہڑتال ختم کرسکتے ہیں۔