پنا ہ گزینوں کے سا تھ مذاکرات اور پنا ہ گزینوں کے سا تھ نرم رویہ پر سیا سی جما عتوں کی حکومت پر سخت تنقید

ایتھنز(سکندرریاض چوہان)چھ ہفتوں تک بھوک ہڑتال کرنے والے پناہ گزینوں کے ساتھ معاملات طے پائے جانے کے بعد یونانی سیاسی جماعتوں کی جانب سے حکومت پرسخت تنقید کاسلسلہ شروع ہوگیااورمقامی میڈیا میں حکومت کے رویے کے خلاف اورحکومتی فیصلوںکوسخت تنقید کانشانہ بنایاگیا۔یونان کی آرتھوڈوکس پارٹی لاؤس اورنیوڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے کی جانے والی تنقیدمیں کہاگیاہے کہ وزیر امن عامہ دباؤ کاشکار ہوگے ہیں اوران کوپناہ گزینوں نے اپنے عزم کی آگ سے متاثر کرکے اپنامطالبہ منوایاہے جوحکومت کی کمزوری کاباعث ہے۔نیوڈیموکریٹک پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نیکوس دینیدیاس نے کہاکہ حکومت نے پہلے نظر انداز کیااوربعدازاں اسی کومان لیا حکومت کے ان فیصلوں سے ملک خطرناک بحران کاشکارہوگااورمن مانیاں بڑھیں گی۔لاؤس کے رکن پارلیمنٹ آدونیس گورگوریادیس نے کہاکہ غیر قانونی پناہ گزینوںکا معاملہ ملک کے حساس معاملات میں سے ایک ہے جس پر حکومت کاکوئی کنٹرول نہیں ہے اورحکومت مکمل طورپرغیرمتحرک ہوچکی ہے۔انھوںنے وزیر داخلہ پرتنقید کرتے ہوئے کہاکہ ان کوکس نے اجازت دی کہ وہ پناہ گزینوں کے ساتھ مذاکرات کرتے اوران کے مطالبات کومانتے۔لاؤس کے ہی رکن پارلیمنٹ تھناسیس پے لیوریس نے کہاکہ حکومت تین سوجرائم پیشہ عناصر کے ہاتھوں بلیک میل ہوگئی ہے اس سے زیادہ کمزورحکومت کیاہوگی۔سیاسی پارٹیوں میں سے ریڈیکل لیفٹ سیرزا نے بھی حکومت پرتنقید کی اوراس کوپناہ گزینوں کے مسئلہ پرناقص حکمت عملی کاذمہ دارقرار دیا۔سیاسی پارٹیوں کی تنقیدکے الزامات کاجواب دیتے ہوئے وزیر امن عامہ خرستوپاپاچویس نے کہاکہ لاؤس چاہتی ہے کہ ملک کے اندر نازیوںکاقانون بنادیاجائے اورچند اشخاص چاہتے ہیں کہ ملک کے اندر خون بہے اورملک بدامنی کاشکارہو لیکن ان کے اراداے کامیاب نہیں ہونگے۔انھو ں نے کہاکہ حکومت نے انتہائی سوچ بچار کے بعد ایتھنز اورتھسلونیکی میں پناہ گزینوں کے ساتھ مذاکرات کرکے معاملات کوسلجھایاہے تاکہ کوئی بھی نقص امن یامعاشرے میں بگاڑ کامسئلہ درپیش ہو۔

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz