الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابات کروانے کا منصوبہ

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابات کو عرف عام میں بائیومیٹرکس سسٹم کہا جاتا ہے۔نادرا کے تیار کردہ اس نظام میں دھونس، دھاندلی اور بوگس ووٹنگ کے امکانات انتہائی کم ہیں۔بھارت، بنگلہ دیش اور دیگر کئی ایک ممالک میں اسی نظام کے تحت ہونے والے انتخابات کو حد درجہ شفاف اور غیرجانبدار قرار دیا جا چکا ہے۔ پاکستان میں بائیومیٹرکس سسٹم کے تحت انتخابات کروانے کی تجویزپاکستان تحریک انصاف کے رہنما افتخارحسین نے پیش کی۔جسے ذرائع ابلاغ کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی نے نہ صرف سراہا بلکہ آئندہ الیکشن اسی نظام کے تحت منعقد کروانے کا پرزور مطالبہ کیا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اس تجویز کی افادیت کو سمجھتے ہوئے مختلف سیاسی پارٹیوں سے بھی مشاورت کی اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابات کروانے کی تجویز کو قابل عمل قرار دیا ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق مختلف کمپنیوں نے مطلوبہ مشینیں فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرا دی ہے۔اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے سے قبل الیکشن کمیشن تمام سیاسی جماعتوں کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے طریقہ کار سے آگاہ کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔آپ کے خیال میں بائیومیٹرکس سسٹم پاکستان میں کس حد تک کامیاب ہو سکتا ہے؟۔ عمران خان کی تحریک انصاف جیسی جماعتیں تو اس نظام کی پرزور حامی ہیں لیکن بعض بڑی سیاسی جماعتیں جو دھونس، دھاندلی، بوگس ووٹنگ جیسے روایتی حربوں پر یقین رکھتی ہیں کیا کسی ایسے نظام کی حمایت کرسکتی ہیں؟جو عام ووٹر کو ایسی آزادی کی نوید سنا رہا ہے جس میں وہ بغیر کسی دباؤ کے اپنا ووٹ اپنی پسندید ہ پارٹی کے امیدوار کے حق میں استعمال کرسکتا ہو۔

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz