لیاری کا نعرہ۔۔۔۔گینگ وار نہیں فٹ بال

کراچی کا قدیم علاقہ لیاری جو حالیہ چند برسوں میں گینگ وار کے حوالے سے بدنام ہوا ہے۔ کبھی فٹ بال اور باکسنگ کے حوالے سے نیک نام ہوا کرتا تھا۔ بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی نے خاص کر علاقوں کے نوجوانوں کو جرائم کی طرف راغب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آج جو نوجوان اپنے کاندھوں پر کلاشنکوفیں اٹھائے پھرتے ہیں ۔کبھی ان کے ہاتھوں میں باکسنگ کے دستانے اور پاؤں میں فٹ بال کھیلنے کے جوتے ہوا کرتے تھے۔ماضی کے سنہرے دنوں کی جھلک آج بھی لیاری میں دیکھی جا سکتی ہے۔ جب سے فیفا فٹ بال کپ شروع ہوا ہے ایسا لگتا ہے عالمی کپ جنوبی افریقا میں نہیں ، لیاری میں ہو رہا ہے۔گلی محلوں میں نوجوان فیفا فٹ بال کپ میں شریک مختلف ٹیموں کی رنگ برنگی شرٹیں پہنے دکھائی دیتے ہیں۔ مختلف میچوں کے دوران گلیوں ،بازاروں میں سناٹا چھا جاتا ہے اور بچوں سے لے کر بزرگوں تک سب کے سب فٹ بال میچ دیکھنے میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ اس دوران گینگ وار کی گھن گرج تھم سی جاتی ہے۔ اورپسندیدہ ٹیموں اور کھلاڑیوں کے حق میں نعرے گونجنے لگتے ہیں۔لیاری کی سب سے پسندیدہ ٹیم برازیل ہے۔ گینگ وار میں شریک کئی نوجوان ایسے بھی ہیں جو کبھی فٹ بال کے بہترین کھلاڑی ہوا کرتے تھے۔ کلاشنکوف اٹھائے ایسے ہی ایک نوجوان نے ”دی نیوز“ کو بتایا کہ برازیلین کھلاڑی کاکا کو ریڈ کارڈ دکھانے والا ریفری اگر اس کے قریب ہوتا تو اسے گولی مار دیتا۔ نوجوان کا کہنا تھا کہ ایک میچ میں اس نے تین گول کیے تھے توتماشائیوں نے اسے کاندھوں پر اٹھا لیا تھا۔ آج بھی جب وہ برازیل کی ٹیم کو گول کرتے ہوئے دیکھتا ہے تو اسے اپنا واقعہ یاد آجاتا ہے۔نوجوان کا کہنا تھا کہ آج بھی اسے جرائم پیشہ کی بجائے کوئی فٹ بالر کے نام سے یاد کرتا ہے تو وہ اپنے اندر ایک نئی زندگی محسوس کرتا ہے۔لیاری کی زندگی گینگ وار نہیں ہے ۔ فٹ بال اور دیگر روایتی کھیل ہیں۔ لیاری نے نہ صرف عالمی سطح کے فٹ بالر پیدا کیے بلکہ باکسنگ میں بھی دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے کھلاڑی پیدا کیے۔

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz