بار کونسلز کوفنڈز کی تقسیم!

ایک طرف بھوک و افلاس سے لوگ خود کشیاں کر رہے ہیں، بے روزگاری سے پریشان ہیں، پائی پائی کو محتاج ہیں دوسری جانب بار کونسلز کو بھاری رقوم تقسیم کی جارہی ہیں، جس پر بعض سیاست دانوں تنقید بھی کی ہے،وفاقی وزیر بابر اعوان کا موقف ہے کہ وہ عدلیہ کے خلاف سازش نہیں کر رہے ہیں، اداروں کی مضبوطی اولین ترجیح ہے جمہوریت کے ساتھ ملک کا مستقبل وابستہ ہے،حکومت مدت پورے کرے گی ہم بار اور عدلیہ پر آنچ نہیں آنے دیں گے ،بابر اعون کے مطابق ہم عدلیہ کو اس کی ضرورت کے مطابق فنڈز دے رہے ہیں، اس پر کیوں اعتراض کیا جارہا ہے،مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ وزیر قانون بابر اعوان نے بارز کو دی جانیوالی گرانٹس کو متنازع بناکے رکھ دیا ہے بار ایسوسی ایشنز کو دی جانیوالی گرانٹس اس وقت کہاں تھیں جب بار کونسلیں عدلیہ کہ بحالی میں مصروف تھیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ عین اس وقت جب کہ ملک معاشی بحران میں مبتلاء ہے اس طرح امدادی مد میں رقوم کی تقسیم کا کوئی آئینی طریقہ کار تو ہوگا، بعض سیاستدان اسی کھلی رشوت سے تعبیر کررہے ہیں، وکلاء کو خریدنے کا عندیہ دے رہے ہیں، جبکہ عدلیہ کے اراکین اس طرح فنڈز کی تقسیم پر غیر جانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں،قائد حزب اختلاف چودھری نثار نے کہا تھا کہ وزیر قانون غریب ملک کا جہاز کرائے پر لے کر دورے کر رہے ہیں، وزیر قانون نوٹوں سے بھرے بریف کیس لے کر شہر شہر پھر رہے ہیں۔

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz