ایران پر پابندیاں!

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لئے ایران پر نئی مالی، فوجی اور تجارتی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ترکی اور برازیل نے مخالفت کی ہے جبکہ لبنان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔سلامتی کونسل کے اجلاس میں بار ہ ممالک نے پابندیوں کے حق میں ووٹ ڈالے۔ایران کے صدر احمدنژاد نے اقوام متحدہ کی پابندیوں کو کاغذ کا ٹکڑا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسے کچرے کے ڈبے میں پھینکے دیں گے۔قرار داد میں متعلقہ ممالک کو ایران کے لئے ممنوعہ سامان لیجانے جہازوں کی تلاشی لینے کی جازت ہوگی۔قرارداد کے مطابق تمام ممالک ایران کو کسی قسم کا فوجی سازوسامان ،میزائل سسٹم ، فوجی طیارے،ہیلی کاپٹرز، یورینیم اوراس سے متعلق مواد فروخت یا فراہم نہیں کریں گے اور نہ ایران کی سرزمین پر ایسے کسی منصوبے میں سرمایہ کاری کریں گے۔ امریکی صدر اوباما نے اسے ایران کے لئے سلامتی کونسل کے اس اقدام کو ایران کے لئے ایک واضح پیغام سے تعبیر کیا ہے۔پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایران پر نئی عالمی پابندیوں پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پابندیوں سے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ متاثرنہیں ہوگا اور پاکستان ایران کے ایٹمی معاملے کو بات چیت سے حل کرنے کا حامی ہے۔

ایران کو جوہری پروگرام سے روکنے کیلئے پابندیاں لگا نا درست اقدام ہے؟

اسرائیل کی ایٹمی صلاحیت پر عالمی برادری کا دوہرا معیا ر کیوں؟

کیا دیگر عالمی طاقتیں خود جوہری پروگرام پرعمل پیرا نہیں ہیں ؟

کیا پرامن ایٹمی صلاحیت کا حصول کسی بھی ملک کا بنیادی حق نہیں؟

ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں پر اپنی رائے کا اظہار کریں۔

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz