جرمنی کی حکومت نے یونان سے جرمن پہنچنے والے غیر قانونی پناہ گزینوںکو واپس یونان بھجوانے کاسلسلہ روک دیا

ایتھنز(اجالانیوز)جرمنی کی حکومت نے یونان سے جرمن پہنچنے والے غیر قانونی پناہ گزینوںکو واپس یونان بھجوانے کاسلسلہ روک دیا۔جرمنی کی وازرت داخلہ کے ترجمان تھوماس دی میزیری نے اعلان کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیاہے کہ وہ یونان سے جرمن پہنچنے والے پناہ گزینوں کوواپس یونان نہیں بھیجے گااوران کے پناہ کے کیسزکوخود دیکھے گا۔ترجمان نے کہاکہ یہ فیصلہ فوری نافذالعمل کیاجارہاہے جس کی مدت ایک سال کے لیے رکھی گئی ہے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ یونان کی موجودہ سیاسی پناہ گزینوں کی حالت دیکھ کرکیاگیاہے تاکہ یونان پرمزید پناہ گزینوں کا بوجھ نہ ڈالاجائے۔اسی نوعیت کافیصلہ اس سے قبل سویڈن،برطانیہ ،آئس لینڈ اورناروے سے بھی کیاجاچکاہے جس پرمستقبل میں مثبت جواب کی توقع ہے۔گذشتہ سال جرمنی سے 2458پناہ گزینوں کوڈبلن دوئم معاہدے کے تحت مختلف ممالک کوبھیجا جاچکاہے جبکہ پچپن پناہ گزینوں کویونان کے حوالے بھی کیاگیاتھا۔جرمن کے سیاسی پناہ کے دفتر کے پاس اس وقت1281سیاسی پناہ کی درخواستیں موجود ہیں جن پرغور کیاجارہاہے۔جرمن کے فیصلے کاخیر مقدم کرتے ہوئے یونان کے وزیر امن عامہ خرستوپاپاچویس نے کہاکہ جرمنی کی حکومت کافیصلہ قابل تحسین ہے اوردیگر ممالک کوبھی یونان کی مشکلا ت کو دیکھتے ہوئے اپنے فیصلوں کوبہتر بنانے پرزوردیا۔انھوں نے کہاکہ یونان کی کوشش ہے کہ یونان میں مقیم پناہ گزینوں کی درخواستوں اوران کے بارے میں مزید بہتر اہم اورتیز ترین پیش رفت کی جاسکے اوران کی درخواستوں کوجلد نمٹانے کاعمل سرعت سے شروع کیا جاسکے اوریہ تب ہی ممکن ہے اگردیگر یورپی ممالک بھی یونان کی اخلاقی مدد کریں انھوں نے کہاکہ اگلے چند روز میں یورپین یونین کے تحت ہونے والے وزارئے داخلہ کے اجلاس میں یونان کی جانب سے مزید تحفظات اوران پرروشنی ڈالی جائے گی۔

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz