پہلے وقتوںمیں نصیحت کرنیوالے کو محسن جانا جاتا تھالیکن آج مادیت کے دورمیں جبکہ معاشرہ اخلاقی طور پرتباہ ہوچکاہے

ایتھنز (سٹاف رپورٹر)پہلے وقتوںمیں نصیحت کرنیوالے کو محسن جانا جاتا تھالیکن آج مادیت کے دورمیں جبکہ معاشرہ اخلاقی طور پرتباہ ہوچکاہے ، برادشت کا مادہ نہ ہونے کی وجہ سے معمولی باتوں پر لڑائی جھگڑے اور تشدد کے واقعات آئے روز کا معمول بن گئے ہیں ۔ گذشتہ روز بنگلہ دیشی فیملی کے ساتھ رہائش پذیر اکرم حسین ولد عامر حسین کو برائی سے روکنے پر اس نے ساتھیوں کیساتھ ملکر اپنے29سالہ دوست ناصر حسین ولد محمد حسین عمر کو دھوکہ سے گھرکے قریب پلاتیہ میں بلاکر تشدد کرکے شدید زخمی کردیا اور اسکا ہاتھ کاٹ دیا ۔ تفصیلات کے مطابق مضروب ناصر حسین اور اکرم گہرے دوست تھے لیکن اکرم حسین غلط حرکات میں ملوث تھا ،ناصر حسین کے باربارمنع کرنے پر وہ باز نہ آتاتوناصر حسین نے اسکے گھروالوں کو بتایا جس پر اکرم حسین کو شدید غصہ تھا کہ گذشتہ ہفتہ کی رات اس نے ناصر کو گھرکے قریب پلاتیہ میں بلایا اور کہاکہ تمہارے بتانے کی وجہ سے گھروالوں نے مجھے گھرسے نکال دیا ہے اسی دوران اکرم پیشاب کرنے کے بہانے درختوں کی اوٹ میں چلاگیا اور وہاں پہلے سے بیٹھے اسکے ساتھیوں نے پیچھے سے حملہ کرکے ناصر کے سر پر لوہے کے راڈ سے حملہ کرکے شدیدزخمی کردیا اور اسکا بایاں ہاتھ کاٹ دیا ۔ اہل محلہ نے ناصر کو زخمی حالت میں ریڈ کراس ہسپتا ل میں داخل کرادیا۔تھانہ میں رپٹ درج کردی گئی ہے اور پولیس مصروف تفتیش ہے ۔ واقعہ کی اطلاع پر ایتھنز ایکسپریس کے سینئر ایڈیٹر میا ں وقاراحمدلادیاں ہسپتال پہنچ گئے جہاں مضروب نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ مجھے اچھی نصیحت کرنے کی سزاملی ہے ۔ میں نے بہت کوشش کی ہے کہ وہ برے افعال چھوڑ دے لیکن اس نے میری زندگی تباہ کردی ہے ۔ مضروب کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے اور ڈاکٹروں کیمطابق اسکا ہاتھ جوڑ دیا گیا ہے،ہماری کوشش ہے کہ وہ صحیح طرح سے کام کرناشروع کردے ۔ بنگلہ دیشی کمیونٹی کے صدر ڈاکٹر زین العابدین نے واقعہ کانوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کرنا شروع کردی ہیں ۔

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz