صدر زرداری نے کہا ہے کہ قیام امن کا عمل بیرونی نہیں بلکہ افغان قیادت کے ذریعے مکمل ہونا چاہئے، یہ یقین دھانی بھی ہونی چاہئے افغان سرزمین کسی اور ملک کیخلاف استعمال نہیں کی جائے گی ۔
برطانیہ کے قومی سلامتی کے مشیر سر پیٹر رکٹس نے ایوان صدر میں صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی۔ برطانیہ کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل سر ڈیوڈ رچرڈز، سیکرٹ انٹیلی جنس سروس کے سربراہ سر جان سیورز اور برطانیہ کے پاکستان میں ہائی کمشنر ایڈم تھامسن ان کے ساتھ تھے۔ وزیر داخلہ رحمان ملک، آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا، سیکرٹری خارجہ سلمان بشیر اور سلمان فاروقی بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ترجمان ایوان صدرفرحت اللہ بابر کے مطابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان پرامن، مستحکم، دوست اور متحد افغانستان چاہتا ہے۔ طویل المدتی جنگ میں صرف فوج کے ذریعے کامیابی حاصل نہیں کی جا سکتی، نوجوانوں کو شدت پسندوں کے ہاتھوں میں جانے سے بچانے کیلئے مذاکرات اور ترقی و خوشحالی کا عمل بھی جاری رکھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری خصوصا اتحادی ممالک پاکستان کو اپنی منڈیوں تک رسائی دیں۔