طرابلس میں اتحادی طیاروں نے صدر قذافی کے کمپاؤنڈ پر بمباری کی ہے، جس سے بڑی تعداد میں شہری ہلاک ہوگئے ہیں ،نیٹوارکان میں اب تک لیبیاکےخلاف آپریشن کی مرکزی کمانڈ سنبھالنےپراتفاق نہیں ہو سکا ہے
اتحادی افواج اور معمر قذافی کے فوج کے حملوں کے درمیان لیبیا کے عوام کی زندگیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں ۔ نیٹو افواج اب تک آپریشن کی مرکزی کمان سنبھالنے کے حوالے سے تذبذب کا شکار ہیں ۔باراک اوباما کا کہنا ہے کہ ابتدائی ٹارگٹس کے حصول کے بعد امریکا حملوں کی مرکزی قیادت سے دستبردار ہو جائے گاجبکہ فرانس کے صدر نکولس سرکوزی کا کہنا ہے کہ نیٹو کسی بھی صورت آپریشن میں مرکزی کردار ادا نہیں کرے گا۔ دوسری جانب نیٹو کے جنگی جہازوں نے لیبیا کے ساحلوں پر گشت شروع کردیا ہے. کینیڈا کے جہازوں نے مصراتہ کے قریب اسلحہ ڈپو تباہ کردیا ہے ۔نیٹو کی جانب سے بار بار کسی سویلین ہلاکت کے نہ ہونے کی اطلاعات کے باوجود میڈیا رپورٹس کے مطابق اتحادی حملوں کی زد میں عوام بھی آئے ہیں ۔ اتحادی فوج کے 162 ٹام ہاک میزائلوں اور بموں کی بارش کے باوجود قذافی کی فوجوں کی پیشقدمی جاری ہے ۔ صدر قذافی کی حامی افواج نے اجدابیہ شہر کے مشرقی اور مغربی راستوں پر پوزیشن سنبھال لی ہے ۔مصراتہ میں حالیہ حملوں میں 12 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ قذافی کی افواج کی کارروائیاں مزید جارحانہ ہو گئی ہیں