ایتھنز(ڈاکٹر تنویراحمدسنی)حکومت کسی بھی بلیک میلنگ سے اپنی پالیسیوں کوتبدیل نہیں کرے گی یہ اعلان وزیر داخلہ یونان یانیس راگوسیس نے ایک مقامی ریڈیو رئیل ایف ایم کوایک انٹرویو میںدیا انھوں نے اپنے انٹرویومیں کہاکہ حکومت کسی بلیک میلنگ کے ہاتھوں کوبھی رہائشی پرمٹ جاری نہیں کرے گی انھوں نے کہاکہ پناہ گزینوں کی بھوک ہڑتال سے ایک منفی اورغلط رویے کواپنایاگیا جس سے حکومت کے ساتھ ان کے روابط کی بھی کوئی بہتر پیش رفت نہ ہوسکی ۔اپنے انٹرویو میں انھوں نے کہاکہ صرف ایسے پناہ گزین جن کی درخواستیں قانونی تقاضے پوری کرتی ہوئی ان کوعارضی رہائشی پرمٹ جاری کیے جائیں گے اوران کے لیے بارہ یاآٹھ سال کے عرصے کوبھی دیکھاجائے گاجوکہ مذاکرات کے دوران سامنے آیاجس میں انھوں نے کہاکہ انھوں نے اتناعرصہ اس ملک میں گزاراہے۔انھوں نے کہاکہ حکومت صرف تین سوکوقانونی حثیت نہیں دے سکتی انھوں نے کہاکہ ان کوپولیس کے ساتھ رابطے کاکہاگیاہے جہاں وہ اپنے متعلقہ ضروری کاغذات پیش کرکے ایک طریقہ کار کے تحت آگے بڑھ سکتے ہیں۔انھوں نے کہاکہ انھوں نے متعدد باران کوبھوک ہڑتال ختم کرنے کاکہااورمعاشرے میں پرامن قیام کے لیے درخواست کی تاہم ایک محدود تعداد کے مفاد پرست عناصر کی وجہ سے ان کوپنتالیس روز تک بھوکارکھاگیا۔انھوں نے واضح کیاکہ ایسے کوئی بھی پالیسی نہیں ہے یاقانونی ترمیم موجود نہیں جس سے یہ ثابت ہوکہ جن افراد کویونان میں بارہ سال ہوچکے ہیں ان کورہائشی پرمٹ جاری کیے جائیں گے۔