یونانی وزیر امن عامہ خرستوپاپاچویس کایورپی یونین کے وزرائے داخلہ کے اجلاس کے بعد ترکی کادورہ ہم منصب سے اہم ملاقات اوردوطرفہ دل چسپی کے امور کے علاوہ افریقی ممالک کی جانب سے ہونے والی ممکنہ ہجرت پرتبادلہ خیال۔یونان کے وزیر امن عامہ خرستوپاپاچویس جوکہ پہلے برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے داخلہ کے اجلاس میں شریک ہوئے جہاں انھوں نے اپنے یورپین ارکان سے یونان کودرپیش غیرقانونی پناہ گزینوں کے حوالے سے مشکلات کاذکر کیاجس میں یونان میں غیر قانونی پناہ گزینوں کی یونانی بندرگاہوں سے اٹلی جانے کی کوشش اوران سے پیداہونے والے مسائل پرآگاہی دینے کے علاوہ ترکی کے ساتھ ری ایڈمیشن معاہدے کوتکمیل کے مراحلہ تک پہنچانااہم ترین قرار دیاگیاتھا کے بعد وزیر امن عامہ ترکی روانہ ہوگے جہاں انھوں نے اپنے ترک ہم منصب بشیر اطلے کے ساتھ ملاقات کی اوراس میں افریقی ممالک کی موجودہ صورت حال پرتبادلہ خیال کیااوران ممالک سے ممکنہ پناہ گزینوں کی یورپی یونین ممالک کی جانب ہجرت کاجائزہ لیاگیا جس میں ان کویورپی یونین ممالک اورترکی میںآمد کوروکنے کے لیے ہرممکن اقدامات کرنے پرزوردیا۔انھوں نے اپنے ترک ہم منصب سے بات کرتے ہوئے کہاکہ یورپی یونین چاہتاہے کہ ترکی مکمل طورپر ری ایڈمیشن معاہدے کاحصہ بنے تاکہ غیر قانونی پناہ گزینوں کے آمد کے سلسلے کوروکاجاسکے۔اپنے ترک ہم منصب کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں دونوںجانب سے یورپی سرحدی نگرانی ایجنسی فرونٹیکس،ترک یونان سرحد پرمزید نگرانی کے عمل کوسخت کرنے،غیر قانونی پناہ گزینوں کی حساس علاقہ جات خصوصاًسرحدی علاقہ جات تک رسائی کی حوصلہ شکنی،انسانی سمگلنگ میں ملوث ایجنٹوں کی سرکوبی ،انسانی سمگلنگ کے نیٹ ورک کوتوڑنے جیسے دیگر امور پرتبادلہ خیال اورقریبی تعاون کے فروغ کے بارے میں بات چیت کی جائے گی۔