یونان میں گرفتار غیر قانونی تارکین وطن کے سینٹرز کی حالت نہ صرف انتہائی بری ہے بلکہ اس حوالے سے یویانی حکام کا رویہ بھی افسوسناک ہے

برسلز (سکندرریاض چوہان)یونان میں گرفتار غیر قانونی تارکین وطن کے سینٹرز کی حالت نہ صرف انتہائی بری ہے بلکہ اس حوالے سے یویانی حکام کا رویہ بھی افسوسناک ہے۔ یہ بات ویانا میں قائم ای، یو فنڈا مینٹل رائٹس ایجنسی ایف آر اے نے اس حوالے سے مرتب کردہ رپورٹ میں گزشتہ روز بتائی۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال یورپ میں داخل ہونے والے 90 فیصد غیر قانونی تارکین وطن یونان میں گرفتار ہوئے جو اس کے مشرقی بارڈر کے ایوروس ریجن میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے جن کی گرفتاری 350 افراد روزانہ کی بلند ترین سطح پر ہوئی۔ اس دوران یورپ میں داخل ہونے کے لئے دریائے ایوروس کو استعمال کرنیوالے 26 افراد ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق اس حصے داخلے کی کوش کرنے والے 40 فیصد تارکین وطن کا تعلق افغانستان سے ہے جبکہ باقی افراد الجیریا، پاکستان، صومالیہ اور عراق سے تعلق رکھتے ہیں۔ ایف آر اے کے مطابق اس دوران گرفتار شدگان کو آزادانہ سماجی اور قانونی قونصلیٹ کی کوئی سہولت حاصل نہیں ہوتی سوائے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ریفیوجیز (یو این ایچ سی آر) کے نمائندے کے۔ رپورٹ میں یونانی حکومت پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے یورپین یونین کی جانب سے دی گئی امداد کو بھی صحیح استعمال نہیں کرسکی۔

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz