راولپنڈی: ممتاز قادری5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے گورنر پنجاب سلمان تاثیرکے قاتل ایلیٹ فورس کے اہلکار ممتاز قادری کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ عدالت نے ملزم کا طبی معائنہ کرانے کا حکم دیتے ہوئے اسے دس جنوری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ ممتاز قادری کو راولپنڈی میں انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ملک اکرم اعوان کے سامنے پیش کیا گیا۔ پولیس نے ملزم کے بارہ دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم سے وقوعے سے منسلک دوسرے افراد سے متعلق معلومات لینے کیلئے ریمانڈ ضروری ہے۔ ملزم کے وکیل عبدالوحید انجم نے ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم سے اسلحہ برآمد ہوچکا اور اس نے جرم کا اعتراف بھی کرلیا، اس لئے جسمانی ریمانڈ کا کوئی جوازنہیں۔ ریمانڈ ملنے کے بعد ملزم کو انسداد دہشت گردی کی عدالت سے اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے گرفتار کئے گئے ریسٹورنٹ کے چارملازمین اور سکیورٹی گارڈز کو پوچھ گچھ کے بعد رہا کردیا گیا ہے۔ اس سے پہلے چیف کمشنر اسلام آباد طارق محمود پیرزادہ نے ممتاز قادری کے ریمانڈ کیلئے انسداد دہشتگردی راولپنڈی کی عدالت اسلام منتقل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جس کے بعد ممتاز قادری کو بکتر بند گاڑی میں پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ اسلام آباد کے اقبال ہال میں لے جایا گیا۔ ڈسڑکٹ بار راولپنڈی کے وکلا نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے اسلام آباد منتقل کیے جانے کے خلاف درخواست دائر کردی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ملزم کے ریمانڈ کے لئے عدالت کو دوسری جگہ منتقل نہیں کیا جاسکتا۔ درخواست کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے قراردیا کہ انسداد دہشتگردی عدالت کی اسلام آباد منتقلی چیف کمشنر کا اختیارنہیں اس لئے ملزم کو راولپنڈی لایا جائے۔ اس فیصلے کے بعد اسلام آباد پولیس نے ممتاز قادری کو بکتربند گاڑی میں سخت ترین حفاظتی انتظامات میں عدالت پیش کیا۔