وزیر اعظم گیلانی کرپٹ ترین انسان ہیں، اعظم سواتی
سابق وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اعظم سواتی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم گیلانی پاکستان کی سب سے بڑی کرپٹ شخصیت ہیں۔ انہوں نے 63 سال میں ان سے زیادہ کرپٹ انسان نہیں دیکھا۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے اپنے والدین کا نام بھی بدنام کیا۔ اور صدر اور وزیر اعظم ایک ایک فیصد کرپٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن ہمارے ملک میں تباہی کا باعث ہے۔ کرپشن جس نے بھی کی اس کو سامنے لایا جائے۔ کرپشن کے خلاف سب کو جہاد کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کی حکومت گرنے والی ہے اور ایف آئی اے کیس کی تحقیقات چھپا رہی ہے۔ ایف آئی اے نے درست تفتیش نہیں کی۔ سرکاری ادارے آگے آئیں اور تحقیقات کرائیں۔ اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ میری وزارت میں بھی کرپٹ لوگوں کو تعینات کیا گیا۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے حج کرپشن کیس میں ایف آئی اے کی تحقیقات پرعدم اطمینان کا اظہارکردیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ ہم نہیں جانتے ڈی جی ایف آئی اے وسیم احمد کا کیا مفاد ہے کہ وہ تحقیقات میں دلچسپی نہیں رہے۔ سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کےدوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس کیس کے مرکزی ملزم کا نام ای سی ایل پرتھا لیکن وزیرداخلہ رحمان ملک نے ایک ایس ایم ایس کے ذریعے اس کا نام ای سی ایل سے نکلوادیا۔ چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ وسیم احمد کو ریٹائرمنٹ کے بعد کنٹریکٹ پررکھا گیا ہے اب وہ کیسےشفاف تحقیقات کراسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک اہم کیس ہے ہم جہاں تک ہو سکا ، اس کیس میں آگے جائیں گے۔ ڈی جی ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش ریکارڈ کیے گئے بیانات میں وزیراعظم کے بیٹے پربھی الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جس بھونڈے طریقے سے وہ بیانات ریکارڈ کر رہے ہیں۔ وزیراعظم کو بھی بدنام کریں گے۔ سعودی عرب سے کیوں گواہوں کو نہیں بلا رہے اوروہاں پاکستانی سفیر سے کیوں رابطہ نہیں کر رہے۔ غلط تفتیش کر کے انہوں نے پورا کیس بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔ دوران سماعت جسٹس رمدے کا کہنا تھا کہ ڈی جی ایف آئی اے کو تفتیش کا مطلب نہیں پتہ وہ تفتیش کیا کریں گے ۔ کیس کی سماعت 11 جنوری تک ملتوی کر دی گئی ہے۔