سلمان تاثیر مذہبی آدمی نہیں تھے، رانا ثنا اللہ
صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ سلمان تاثیر مذہبی آدمی نہیں تھے۔ مذہبی قوتوں اور سلمان تاثیر میں محاذ آرائی کے بعد معاملہ پیش آیا۔ لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ گورنر کی آسیہ کی رہائی کی کوششوں سے معاملہ شروع ہوا۔ گورنر نے کئی بار وضاحت کی کہ توہین رسالت کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ گورنر اقلیتوں میں پیپلز پارٹی کو مضبوط بنانا چاہتے تھے۔ سلمان تاثیر کا آسیہ سے متعلق بیان سیاسی تھا۔ سلمان تاثیر نے یہ اقدام سیاسی انداز میں اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ گورنر کے قتل سے پنجاب حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں۔ بغض افراد گورنر ہاوس میں مگر مچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔ مگر مچھ کے آنسو بہانے والوں نے سلمان تاثیر کو اکیلا کیوں چھوڑا۔ پیپلز پارٹی کے بغض رہنما واقعہ کی قیاس آرائی کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے بغض رہنما تحقیقات کو غلط رخ کی جانب لے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لگتا ہے کراچی کے بھتہ خور گروپ کو بھتہ مل گیا ہے۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اینجڈے پر عمل نہ کیا گیا تو اتحاد ختم ہو جائے گا۔