گورنر پنجاب کا سوگ ختم، (ن) لیگ کی حکومت کو ڈیڈلائن شروع
گورنر پنجاب کا تین روزہ سوگ ختم ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کے چارٹرآف ڈیمانڈ کی تین روزہ ڈیڈ لائن شروع ہوگئی۔ مسلم لیگ (ن) کا کہنا ہے کہ اگر وزیراعظم نے ان کے مطالبات پر ہاں نہ کی تو دس جنوری کو پیپلز پارٹی کو پنجاب حکومت سے الگ کردیا جائے گا۔ گورنر پنجا ب کا تین روزہ سوگ ختم ہونے کے بعد مسلم لیگ ن کی قیادت نے ایک مرتبہ پھر غیر رسمی مشاورت کی ہے اور یہ طے کیا ہے کہ مطالبات اور ڈیڈ لائن میں کوئی لچک پیدا نہیں کی جائے گی۔ سینیٹر پرویز رشید کا کہنا ہے کہ اگر وزیر اعظم نے مطالبات پر ہاں نہ کی تو پھر کسی مزید رابطےکے بغیر دس جنوری کو وزیر اعلی پیپلزپارٹی کے وزرا کو کابینہ سے الگ کرنے کا نوٹفکیشن جاری کردیں گے۔ دوسری جانب پنجاب کے سینیر وزیر راجہ ریاض نے کہا ہے کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کو کابینہ سے الگ کیا گیا تو مسلم لیگ ن اپنے ہاتھ سے پنجاب میں پیپلز پارٹی اور ق لیگ کے اتحاد بنائے گی۔ پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ ریاض نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے مطالبات پر ہاں یا نہ کہنے کے لیے صدر اور وزیر اعظم مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے لیے ہر قربانی ہم نے ہی دی ہے۔ ہمیں سبق نہ سکھایا جائے کہ کیا بہتر ہے کیا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کابینہ سے الگ کیا گیا تو پھر بھی سوچ بچار کریں گے کہ اپوزیشن میں بیٹھنا ہے یا خاموشی سے حکومت کو سپورٹ کرنا ہے۔ راجہ ریاض نے کہا کہ اب تک فامہت کی سیاست کی ہے آئندہ بھی جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب کا قتل یقینا سازش ہے اور سیاسی قتل ہے۔ اس قتل کی جس قدر مزمت کی جائے کم ہے۔