الیکساندروپولس(اجالانیوز)یونان کے صدرکارلوس پاپالیاس نے اپنے ایک بیان میں واضح طورپر یورپی یونین کے حکام کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ یورپی یونین کوچاہیے کہ وہ ترکی کے ساتھ غیر قانونی پناہ گزینوں کی یونان جوکہ یورپی یونین کااہم رکن ملک ہے داخلے اوران کوواپس لینے جیسے مطالبے کومنوانے کے لیے اپنادباؤ بڑھائے کیونکہ یونان کوغیرقانونی پناہ گزینوں کی یونان آمد سے سخت مسائل کاسامناہے۔گذشتہ روز سرحدی علاقہ جات میں یونانی صدر جوکہ ایک تقریب میں شریک تھے نے فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ غیر قانونی پناہ گزینوں کی یورپی یونین کی سرحدوں میں داخل ہونے کامسئلہ یورپ کے لیے انتہائی اہمیت اختیار کرچکاہے اورلازم ہے کہ ترکی کے ساتھ واضح اوردوٹوک معاملات پر بات کی جائے اوراس پرغیر قانونی پناہ گزینوں کی سرحدی مقامات تک رسائی اوران کی یورپی یونین کی سرحدوں میں داخلے کوروکنے جیسے اقدامات کرنے پرزوردینے کے علاوہ ترکی کی جانب سے داخل ہونے والے پناہ گزینوں کی واپس ترکی کی حوالے کرنے کے معاہد ے پربھی بات کرے۔انھوں نے کہاکہ بڑی تعداد میں غیر قانونی پناہ گزینوں کی یونان آمد ہمارا ایک اہم قومی مسئلہ بن چکاہے جس پر ہم نے ہر حال میں قابوپاناہے اوراس کے لیے تمام تروسائل برؤئے کار لائیں جائیں گے۔دریں اثنا وزیر دفاع ایوونگلوس وینزیلوس نے بھی اپنے ایک بیان میں ترکی کی جانب سے سرحد پرباڑلگانے کے فیصلے کوترک شہریوں کے خلاف کارروائی قرار دینے کے جواب میں کہاکہ ترکی سمیت دنیابھر کویہ معلوم ہونا چاہے کہ یونان یورپی یونین کے ممالک کے لیے نہایت اہم ہے جس کوغیرقانونی پناہ گزین ایک بڑے انٹری پوائنٹ کے طورپراستعمال کرتے ہیں جس سے یورپی یونین سمیت یونان کی مشکلات میں بھی بے پناہ اضافہ ہواہے۔اپنے جوابی بیان میں انھوں نے کہاکہ سرحدپرخار دار باڑ کی تعمیر ترک شہریوں کے خلاف نہیں بلکہ غیرقانونی پناہ گزینوں کی یونان آمد کے تدارک کی ایک کوشش ہے۔انھوں نے کہاکہ پہلے غیر قانونی پناہ گزین مراکو،الجیریااورپرتگال کی جانب سے یورپی یونین کے ممالک کارخ کرتے تھے لیکن اب ان کاروٹ ترکی کی جانب سے ہوگیاہے جس کوروکنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔