یونان حکومت کاترکی کے ساتھ ملحقہ سرحدی لائن پر خار دار تاریں لگانے کے عمل پر غور

ایتھنز(سکندرریاض چوہان)یونان کے وزیر امن عامہ خرستوپاپاچویس نے اعلان کیاہے کہ ان کی حکومت ترکی کے ساتھ ملحقہ سرحدی لائن پر خار دار تاریں لگانے کے عمل پر غور کررہی ہے تاکہ ترکی کی جانب سے یونان داخل ہونے والے غیرقانونی پناہ گزینوں کی آمد کوروکا جاسکے۔انھوں نے اعلان کیاکہ ترکی کے ساتھ یونان کی دریائے ایورس  کے ساتھ ملحقہ سرحد جس کی لمبائی 206کلومیٹر بنتی ہے پرخار دار تاریں لگائی جائیںگی جس طرح کی خاردار تاریں امریکہ نے میکسکو کی سرحد پرلگارکھی ہے۔مقامی میڈیاسے بات کرتے ہوئے یونانی وزیر امن عامہ نے کہا کہ ان کی حکومت کے صبرکاپیمانہ لبریز ہوچکاہے اورحکومت انتہائی اقدام پرعمل درآمدکرنے کا فیصلہ کرچکی ہے جس کے تحت یونان داخل ہونے والے غیر قانونی پناہ گزینوں کوہر ممکن طریقہ سے روکا جائے گااوراس کے لیے یورپی یونین کے سرحدی محافظوں کے علاوہ یونانی سرحدی محافظوں کی تعداد کوبڑھانے جدید انداز میں سرحد کی حفاظت کے علاوہ سرحدکوخاردارتاروں سے بندکرنے جیسے اقدام کافیصلہ کیاگیاہے کیونکہ ہم مزید غیر قانونی پناہ گزینوں کوپناہ دینے کے متحمل نہیں ہوسکتے اورملک کے اندر یونانی شہریوں کے تناسب کے حوالے سے ان کی تعداد کافی زیادہ ہوچکی ہے جس سے معاشرتی اورامن عامہ کی خراب صورت حال سے دوچار ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ ایتھنز اوردیگر بڑے شہروں میں پناہ گزینوں اورمقامی شہریوں کی جانب سے بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات کوروکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں اوریونانی بندرگاہوں والے شہروں میں بھی ان کی تعداد میںنمایاں کمی ہوئی ہے تاہم ابھی بھی کافی کام کرنا باقی ہے انھوں نے واضح کیاکہ یونان میں صرف ان پناہ گزینوں کوہی رہنے کی اجازت ہوگی جن کوعالمی سطح پرمہاجرین تسلیم کیاجاچکاہے یاان کوپناہ دی جائے گی جوواقعی ہی مشکل زدہ علاقہ جات سے تعلق رکھتے ہونگے اوردوسرے تمام پناہ گزینوں کوواضح کردیناچاہتے ہیں کہ ان کے لیے یونان پرکشش ملک نہیں ہے اوران کولازماً یونان کو چھوڑنا پڑے گا۔یونان کے ترکی کے ساتھ 206کلومیٹر طویل خشکی کی سرحد کے علاوہ وسیع تر سمندری سرحد بھی ترکی کے ساتھ موجود ہے جہاں سے ہرسال ہزاروں کی تعداد میں غیر قانونی پناہ گزین کشتیوں کے ذریعہ سے یونانی جزائر کورخ کرتے ہیں۔

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz