پنجاب اسمبلی میں غیر حاضر ارکان کی حاضری لگانے پر حاضر ارکان کی جانب سے غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں صرف چار ارکان موجود تھے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس قائم مقام سپیکر کی صدارت میں صبح دس بجکر دس منٹ پر شروع ہوا تو ایوان میں صرف چار ارکان موجود تھے جس پر وزیر قانون رانا ثنااللہ نے کہا کہ اجلاس تاخیر سے شروع کرنے پر تنقید تو کی جاتی ہے مگر ارکان کی دلچسپی کا عالم یہ ہے ایوان میں صرف چار ارکان موجود ہیں۔ جس رانا مشہود نے حاضری رجسٹر اٹھوانے کا حکم دیدیا۔ وزیر قانون نے ایوان کو بتایا کہ اس وقت ڈاکٹر طاہر علی جاوید راحیلہ خادم حسین اللہ رکھا محسن لطیف رفعت سلطانہ ڈاہر نوید انجم منور منج میاں شاہد حسین فیاض ملک سمیت بارہ سے زائد ارکان ایسے جن کی حاضری تو لگی ہے مگر وہ ایوان میں موجود نہیں۔ جاوید بھٹی پر کل قاتلانہ حملہ ہوا ہے مگر ان کی بھی حاضری لگی ہوئی ہے۔ جس پر قائم مقام سپیکر نے اظہار برہمی کیا اورحاضری رجسٹر لابی سے اٹھودیا۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر حاضر اور موجود ارکان میں کچھ فرق ہونا چاہیے۔