قاہرہ: قاہرہ میں مصر کے صدر حسنی مبارک کے حامیوں کی فائرنگ سے چار افراد ہلاک ہوگئے، فوج کی گاڑیاں قاہرہ کے تحریر اسکوائر پہنچا دی گئیں۔ مصر میں حکومت مخالف احتجاج کا آج دسواں دن ہے۔ پچیس جنوری کو شروع ہونے والا احتجاج حسنی مبارک کے کسی اقدام سے سرد نہیں ہوا تو گزشتہ روز تحریر اسکوائر پر صدر حسنی مبارک کے حامیوں نے مظاہرین پر حملے شروع کردئے۔ حکومت کے حامیوں نے پیٹرول بم، بوتلیں، اینٹیں اور لوہے کے سرئے استعمال کئے۔ گزشتہ روز شروع ہونے والا جھڑپوں کا سلسلہ آج دوسرے دن بھی جاری ہے۔ فائرنگ کی آوازیں بھی آرہی ہیں۔ مشتعل افراد نے کئی گاڑیاں جلادیں۔ پولیس نے صدر حسنی مبارک کے مخالفین پر شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی۔ مخالفین کا کہنا ہے کہ حملہ آور صدر کے حامی نیشنل ڈیموکریٹک کے کارکن اور سادہ لباس میں پولیس اہلکار ہیں۔ ہنگامہ آرائی میں ڈیڑھ سو سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ مصر کے نائب صدر اور انٹیلی جنس چیف عمر سلیمان نے تحریر اسکوائر پر موجود مظاہرین سے احتجاج ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ احتجاج کے خاتمے پر ہی سیاسی قوتوں سے مذاکرات ہوسکتے ہیں۔