کراچی: کراچی میں محکمہ تعلیم سندھ کے غیرتدریسی ملازمین کی ریلی پر پولیس نے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی۔ مظاہرین نے مدت ملازمت میں تین ماہ کی توسیع کا حکومتی اعلان مسترد کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ مستقل کیے جانے تک دھرنا جاری رہے گا۔ کراچی پریس کلب کے باہر محکمہ تعلیم کے غیرتدریسی ملازمین کا دوسرے روز بھی جاری ہے۔ مظاہرین نے رات پریس کلب کے باہر گزاری اور دن بھر دھرنا جاری رکھا۔ دوپہر کے وقت مظاہرین ریلی کی شکل میں وزیر اعلیٰ ہاوٴس کی جانب روانہ ہوئے۔ وائی ایم سی گراوٴنڈ کے سامنے پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کرکے مظاہرین کو روک دیا۔ جس کے بعد پولیس کی جانب سے مشتعل افراد پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی۔ اس دوران آٹھ مظاہرین کو حراست میں بھی لیا گیا۔ مظاہرین پولیس کے تشدد کے بعد واپس پریس کلب پہنچ گئے اور دوبارہ دھرنا دے دیا۔ حکومت کی جانب سے صوبائی وزراء رضا ہارون، ڈاکٹر صغیر اور وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر راشد ربانی اور وقار مہدی مذاکرات کیلئے پہنچے اور حکومت کی جانب سے تنخواہوں کی ادائیگی اور مدت ملازمت میں تین ماہ کی توسیع کا اعلان کیا گیا۔ مظاہرین نے حکومتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پہلے بھی وعدہ کیا تھا۔ جس پر عمل نہیں ہوا۔ اس لیے اب وعدے نہیں مستقلی کا نوٹیفکیشن چاہیے۔ صوبائی وزراء کی ہدایت پر حراست میں لیے گئے افراد کو چھوڑ دیا گیا ہے اور پریس کلب کے باہر ملازمین کا دھرنا تاحال جاری ہے۔