چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس اعجاز چودھری نے کہا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کو عدالتی کارروائی تک ملک سے باہر نہیں بھیجا جاسکتا۔ پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ ریمنڈ دو افراد کا قاتل ہے۔ اسے استثنیٰ کا حق نہیں۔وفاق کے مہلت مانگنے پر سماعت 14مارچ تک ملتوی کردی گئی۔
لاہور ہائیکورٹ میں ریمنڈ ڈیوس کے استثنیٰ کے حوالے سے کیس کی سماعت چیف جسٹس اعجاز چودھری نے کی ۔ ملزم کے دفاع میں کوئی وکیل پیش نہیں ہوا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نوید عنایت ملک نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت معاملے کو دیکھ رہی ہے، جواب داخل کرانے کےلیے مہلت دی جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جب تک وزارت خارجہ ریمنڈ کے استثنیٰ کا فیصلہ نہیں کرلیتی عدالت کچھ نہیں کرسکتی۔ کیس کافیصلہ ملزم کے استثنیٰ سے جڑا ہے۔ حکومت پنجاب کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ریمنڈ کیس سے متعلق امریکن قونصلیٹ نے پولیس کو دو متضاد بیانات دیئے ہیں۔جس کے باعث اس کا سٹیٹس کلیئر نہیں ہوا۔ پولیس کی تفتیش میں ریمنڈ ڈیوس ایک قاتل ہے جسے استثنیٰ کا حق حاصل نہیں۔