لاہور: پنجاب اسمبلی میں یونیفیکیشن گروپ نے سینتالیس ارکان کی اکثریت ظاہر کرکے چوہدری ظہیرالدین کی جگہ ڈاکٹر طاہر علی جاوید کو اپنا نیا پارلیمانی لیڈر منتخب کرکے اسپیکر کو درخواست جمع کرادی ہے۔ طاہر علی جاوید کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے خلاف اب کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ پنجاب اسمبلی کے کمیٹی روم میں ہونے والے اجلاس میں عطا مانیکا نے ڈاکٹر طاہر علی جاوید کو نیا پارلیمانی لیڈر نامزد کیا جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ جس کے بعد اجلاس کی صدارت نئے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر طاہر علی جاوید نے کی۔ اجلاس میں چوالیس ارکان شریک تھے جبکہ عطا مانیکا کے مطابق تین ارکان ذاتی مصروفیات کی وجہ سے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ بعدازاں چوالیس ارکان نے اسپیکر سے ملاقات کرکے سینتالیس ارکان کے دستخطوں پر مشتمل درخواست پیش کی جس میں الگ بنچوں کی الاٹمنٹ اور نیا پارلیمانی لیڈر مقرر کرنے کی استدعا شامل تھی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطامانیکا اور طاہر علی جاوید نے کہا کہ انہوں نے کوئی نئی جماعت جائن نہیں کی بلکہ مسلم لیگ ق میں اکثریت ظاہر کرکے چوہدری ظہیر الدین کی جگہ نیا پارلیمانی لیڈر منتخب کیا ہے۔ اس موقع پر اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کا کہنا تھا کہ درخواست پر آئین کے مطابق اگلے سیشن سے پہلے فیصلہ کرلیا جائے گا۔ پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ق کے ٹکٹ سے اکاسی ارکان منتخب ہوئے تھے جن میں سے سینتالیس ارکان کی اکثریت نے چوہدری ظہیر الدین پر عدم اعتماد ظاہر کردیا ہے۔ اب ق لیگ کے پاس صرف چونتیس ارکان رہ گئے ہیں۔