رینٹل پاور پلانٹ سے ملنے والی بجلی مہنگی اور تقریباً 11 روپے فی یونٹ پڑے گی جبکہ واپڈا سے ملنے والی بجلی ہائیڈل ہونے کی وجہ سے بہت زیادہ سستی ہے، اگر واپڈا سے کے ای ایس سی کو براہ راست ملنے والا کوٹہ کم ہو کر رینٹل پاور پلانٹ سے بجلی حاصل کی گئی تو اس کا براہ راست کے ای ایس سی صارف پر بوجھ پڑے گا۔ واپڈا سے فی یونٹ تقریباً 6 روپے ملتا ہے۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس جہاز سے پیدا ہونے والی تمام 232 میگاواٹ کے ای ایس سی کو دئیے جاتے ہیں اور 650 میگاواٹ پہلے ملنے والی بجلی میں کمی نہیں کی جاتی تو اس سے کراچی میں فوری لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی سمیت ملک میں پہلے ہی بعض پیداواری یونٹ فرنس آئل نہ ہونے یا تیل مہنگا ہونے کے باعث اپنی پوری استعداد میں نہیں چل رہے ہیں۔
آپ کے خیال میں رینٹل پاور پلانٹ سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوسکے گا؟
عوام رینٹل پاور پلانٹ کی مہنگی بجلی برداشت کرسکیں گے ؟